مودی کو’ملائم پریم ‘پڑامہنگا،کانگریس پرالزام کے بعدایس پی نے کیا جوابی حملہ
لکھنؤ، 15 فروری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سماج وادی پارٹی (ایس پی) نے اس کے اور کانگریس کے اتحاد کو لے کر ایس پی صدر وزیراعلیٰ اکھلیش یادو پر نشانہ سادھنے والے وزیر اعظم نریندر مودی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی حقائق کو غلط انداز میں پیش کر رہے ہیں ۔ ایس پی ترجمان راجندر چودھری نے کہا کہ مودی نے قنوج کی اپنی ریلی میں کہا کہ وزیراعلیٰ اکھلیش نے اپنے والد ملائم سنگھ یادو پر حملہ کروانے والی کانگریس کے ساتھ تخت کی لالچ میں اتحادکیاہے۔ ان کا یہ الزام عقلی نہیں ہے۔ راجندر چودھری نے یہ الزام بھی لگایاکہ1987 میں جب ملائم پردیش میں رتھ نکال رہے تھے، تب باندہ میں آر ایس ایس کے کارکنوں نے ان پر حملہ کیا تھا، جس میں وہ بال بال بچ گئے تھے۔ایس پی ترجمان نے کہا کہ 1984 میں ملائم کی گاڑی پر جو حملہ ہوا تھا، اس میں کانگریسی لیڈر بلرام سنگھ یادو کا نام ضرور آیا تھا، لیکن وہ حملہ صرف ذاتی رنجش کا نتیجہ تھا۔ مودی اسے کانگریس کے ساتھ جوڑ کر پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔ چودھری نے کہا کہ بلرام یادو بعد میں ایس پی میں شامل ہوگئے تھے۔ اب اس حقیقت کے بارے میں مودی کیاکہناچاہیں گے۔حقیقت یہ ہے کہ مودی کو یہ معلوم ہو چکا ہے کہ ریاست میں سماجوادی پارٹی اور کانگریس کا اتحاد اقتدار میں آنے والاہے، یہی وجہ ہے کہ وہ اب اس اتحاد کے خلاف پروپیگنڈے میں مصروف ہو گئے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ پی ایم مودی نے قنوج میں اپنی جلسہ عام میں کہا تھا کہ ملائم 1984 میں جب اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے رہنما تھے، تب ان کی طرف سے سخت مخالفت سے تنگ آکر کانگریس نے4 مارچ1984 کو ملائم پر گولیاں چلوائی تھیں مگر وہ بچ گئے تھے۔ میں اکھلیش سے کہنا چاہتا ہوں کہ کیا کوئی ایسا بھی بیٹا ہوتا ہے جو کرسی کی لالچ میں اپنے باپ پر حملہ کرنے والے لوگوں کی گود میں بیٹھ کر سیاست کرے۔